iran attack

ایران کا اسرائیل پر بڑا میزائل حملہ؛ ہوائی حملے کے سائرن، دھماکوں نے شہر کو ہلا کر رکھ دیا۔

تازہ خبر عالمی
ایران کا اسرائیل پر بڑا میزائل حملہ؛ ہوائی حملے کے سائرن، دھماکوں نے شہر کو ہلا کر رکھ دیا۔
اسرائیلی وزیراعظم حملے کے خدشے کے پیش نظر محفوظ مقام پر منتقل
نئی دہلی؍تل ابیب؍تہران
(زین نیوز انٹر نیشنل ڈیسک)
ایران نے ہفتہ کی صبح اسرائیل پر حملوں کی ایک نئی لہر شروع کی ایران نے جمعہ کی صبح تل ابیب پر کئی بیلسٹک میزائلوں کی بارش کے ساتھ اسرائیل کے خلاف زبردست جوابی حملہ کیا۔ جس سے تل ابیب اور یروشلم سمیت شہروں میں فضائی حملے کے سائرن اور دھماکوں کی آوازیں آئیں، جو اب دونوں ممالک کے درمیان دہائیوں میں سب سے شدید کشیدگی ہے۔
یہ حملہ جسے ایران نے سخت سزا کہا، اسی دن کے اوائل میں ایرانی جوہری اور فوجی اہداف پر اسرائیل کے بے مثال حملوں کے بدلے میں آیا۔ آیت اللہ علی خامنہ ای نے ایک ٹیلی ویژن خطاب میں انتقام کا عزم کرتے ہوئے اعلان کیا کہ اسلامی جمہوریہ کی مسلح افواج اس ظالم دشمن کو شدید ضربیں دیں گی۔سرائیلی حملے کے نتائج اسے تباہ و برباد کر دیں گے
جمعہ کے روز اسرائیل نے ایران کی کئی جوہری تنصیبات پر حملہ کر کے مغربی ایشیا میں تنازع کا ایک اور محاذ کھول دیا۔ اسرائیلی حملے کے بعد ایران نے بھی ہفتہ کے روز جوابی کارروائی کرتے ہوئے اسرائیل پر سینکڑوں میزائلوں سے حملہ کیا۔ حملے کے بعد اسرائیل میں بھی نقصان ہوا ہے اور کئی لوگ زخمی ہوئے ہیں۔
تقریباً 9 بجے (مقامی وقت کے مطابق) سائرن کی آوازوں نے تل ابیب کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، رہائشیوں کے فون فوری الرٹس کے ساتھ بج رہے تھے۔ آدھے گھنٹے بعد، شہر یرو میزائل ڈیفنس سسٹم کے درمیانی فضا میں ہونے والے دھماکوں سے گونج اٹھا، جس کا ملبہ زمین پر گرنے سے ایرانی ہتھیاروں کا کچھ حصہ نکل گیا۔
تاہم، اسرائیلی آئرن ڈوم کو اس وقت روک دیا گیا جب ایرانی میزائلوں میں سے ایک نے تل ابیب کے قلب کے قریب ایک بلند و بالا رہائشی عمارت کو نشانہ بنایا
ہفتہ کی علی الصبح اسرائیل کے دو بڑے شہروں تل ابیب اور یروشلم پر ایران نے حملہ کیا، جس کے بعد دونوں شہروں میں فضائی حملے کے سائرن سنائی دیے، جس کے بعد لوگ حفاظت کے لیے بنکروں میں چھپ گئے۔
اسرائیلی فوج نے کہا کہ ایران کی جانب سے درجنوں میزائل داغے گئے جن میں سے کئی کو روک لیا گیا۔ تاہم اسرائیلی فوج نے ابھی تک یہ نہیں بتایا کہ ایرانی حملے میں کتنے افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ اسرائیل میں جس طرح سے کئی مقامات پر راحت اور بچاؤ کا کام جاری ہے، اس سے صاف ظاہر ہے کہ اسرائیل کو بھی نقصان ہوا ہے

ایران نے اسرائیلی شہروں کی طرف بیلسٹک میزائلوں اور ڈرونز کی تازہ لہر داغی، زور دار دھماکوں نے تل ابیب اور یروشلم کو ہلا کر رکھ دیا جب فضائی حملے کے سائرن بج رہے تھے، اسرائیلی حکام نے رہائشیوں سے فوری طور پر پناہ تلاش کرنے کی اپیل کی۔
عمارتیں لرزنے لگیں جب قریب قریب ایک ہی وقت میں ہونے والے دھماکوں کی گونج پورے شہروں میں سنائی دی ۔ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کو ایران کی جانب سے حملے کے خدشے کے پیش نظر محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا۔اسرائیلی میڈیا کے مطابق ایران پر حملوں کے بعد اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کو خفیہ مقام پر لے جایا گیا ہے۔ نیتن یاہو کے طیارے کی ایک تصویر بھی منظر عام پر آئی، جس میں انہیں دو لڑاکا طیاروں کے ذریعے خفیہ مقام پر لے جاتے ہوئے دیکھا گیا۔
Nitinyahu
اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایران کے حملے میں بہت سے لوگ زخمی ہوئے ہیں اور کئی گھروں کو بھاری نقصان پہنچا ہے۔ کئی زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔ ایک خاتون کی موت کی بھی خبر ہےجس سے ایران سے بیراجوں میں ہلاکتوں کی کل تعداد تین ہوگئی۔ ہسپتال میں ہفتہ کے اوائل میں حملوں میں زخمی ہونے والے سات افراد کا بھی علاج کیا گیا۔ اسرائیل کی فائر اینڈ ریسکیو سروسز کا کہنا ہے کہ ایک میزائل شہر کی ایک عمارت سے ٹکرا گیا۔
اسرائیل کی سڑکوں پر عوام کو خوف نے اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ سپر مارکیٹوں میں سیلاب آ گیا، عوامی جگہیں خالی ہو گئیں، اور IDF نے حزب اللہ جیسے ایرانی اتحادیوں سے ممکنہ کارروائی کی تیاری کرتے ہوئے ریزرو کو متحرک کرنا شروع کر دیا۔
ایرانی حملوں کے درمیان، اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے ایک بیان جاری کیا جس میں انہوں نے خبردار کیا کہ مزید راستے پر ہے اور کہا کہ ایرانی جوہری پروگرام کو تباہ کرنے کی اسرائیل کی کوشش صرف شروعات ہے۔ بعد ازاں جمعہ کو ایرانی اور اسرائیلی میڈیا دونوں نے یروشلم پر تہران کے میزائل حملوں کی خبر دی۔

 ایرانی میڈیا رپورٹس میں یہ دعویٰ بھی کیا گیا کہ اسرائیلی وزارت دفاع کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ایران کے اسلامی انقلابی گارڈ کور نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے اسرائیل کے اندر "درجنوں فوجی ٹھکانوں” کو نشانہ بنایا ہے۔ ایران کے IRNA نے یہ بھی کہا کہ اس کی فورسز نے جوابی فضائی حملے کے دوران دو اسرائیلی لڑاکا طیاروں کو مار گرایا — ان دعوؤں کی آزادانہ طور پر تصدیق نہیں ہو سکی۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی نے خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ پر مہلک اسرائیلی حملوں کے بعد اسرائیل کے خلاف ایرانی فوجی آپریشن کے نام کا حوالہ دیتے ہوئےا نتقام کا عزم کرتے ہوئے حملوں کا بدلہ لینے کے وعدے کے چند گھنٹوں تین بڑے حملے کیے گئے
 ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کی جانب سے ملک کی جوہری اور فوجی تنصیبات پر اسرائیل کے حملوں کا بدلہ لینے کے وعدے(وعدے صادق) کے چند گھنٹوں کے بعد ہوئے ہیں، حالانکہ تہران پہلے ہی اسرائیل پر راتوں رات ایک مہلک میزائل بیراج کر چکا ہے۔
قبل ازیں جمعہ کو، اسرائیل نے تقریباً 100 اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے تقریباً 200 طیاروں اور پہلے سے موجود دھماکہ خیز ڈرون کا استعمال کرتے ہوئے ایک بڑے حملے کا آغاز کیا، جس میں نتنز اور فردو میں ایران کے اہم افزودگی کے مقامات اور اصفہان میں ایک جوہری تحقیقی مرکز بھی شامل ہے۔
آئی ڈی ایف نے کہا کہ حملوں میں جنرل محمد باقری، جنرل حسین سلامی اور جنرل امیر علی حاجی زادہ سمیت سینئر ایرانی شخصیات ہلاک ہوئیں۔ وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے اسے اسرائیل کی بقا کے لیے ایک واضح اور موجودہ خطرہ قرار دیا، اور مزید کہا کہ اس مشن کو بننے میں مہینوں کا عرصہ گزر چکا ہے۔
اقوام متحدہ میں ایران کے ایلچی امیر سعید نے سلامتی کونسل کو بتایا کہ اسرائیلی حملوں میں اعلیٰ حکام سمیت 78 افراد ہلاک اور 320 سے زائد زخمی ہوئے جن میں زیادہ تر عام شہری تھے۔