ایران کا جوابی وار: قطر میں امریکی العدید ایئربیس پر میزائل حملہ، دوحہ میں دھماکوں کی آوازیں

تازہ خبر عالمی

ایران کا جوابی وار: قطر میں امریکی العدید ایئربیس پر میزائل حملہ، دوحہ میں دھماکوں کی آوازیں

دوحہ/تہران ( ایجنسیاں):

ایران نے اپنے جوہری اڈوں پر کیے گئے مبینہ حملوں کا بدلہ لیتے ہوئے قطر میں واقع امریکہ کے سب سے بڑے مشرق وسطیٰ کے فوجی اڈے العدید ایئربیس پر میزائل داغ دیے ہیں۔ عرب و بین الاقوامی میڈیا کے مطابق دوحہ کے اطراف میں کئی زوردار دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں، جبکہ شہر کے افق پر آگ کے شعلے بھی بلند ہوتے دیکھے گئے۔

ذرائع کے مطابق ایران کی جانب سے تقریباً 10 میزائل العدید ایئربیس کی طرف فائر کیے گئے، جب کہ ایک میزائل عراق میں واقع امریکی فوجی اڈے پر بھی گرا۔ ان حملوں کے بعد قطر نے فوری طور پر اپنی فضائی حدود بند کر دی ہیں، جس سے فضائی نقل و حرکت شدید متاثر ہوئی ہے۔

العیدید ایئربیس، جو قطر کے دارالحکومت دوحہ کے قریب واقع ہے، مشرق وسطیٰ میں امریکہ کا سب سے بڑا اور کلیدی عسکری اڈہ سمجھا جاتا ہے۔ اس بیس پر 8,000 سے 10,000 کے درمیان امریکی فوجی تعینات ہیں۔ حملے کے وقت ایئربیس کے فضائی دفاعی نظام کو فعال کرتے ہوئے ممکنہ حملوں کو روکنے کی کوشش کی گئی، تاہم تاحال یہ واضح نہیں ہو سکا کہ جو شعلے دیکھے گئے وہ دفاعی نظام سے خارج ہونے والے میزائلوں کے تھے یا ایرانی حملے کے نتیجے میں پیدا ہونے والی آگ کے۔

دوسری جانب عراق میں بھی امریکی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ ایران نے اِن حملوں کو اپنے جوہری اثاثوں پر کیے گئے حالیہ حملوں کا براہِ راست جواب قرار دیا ہے۔ ابھی تک امریکی محکمہ دفاع یا قطری حکومت کی طرف سے سرکاری طور پر کوئی تفصیلی بیان جاری نہیں کیا گیا۔

اس سے قبل شام کے شمال مشرقی صوبہ حساکہ میں بھی ایک امریکی فوجی اڈے پر حملہ کیا گیا تھا۔ تاہم اس حملے کی ذمہ داری کسی گروہ یا ریاست نے قبول نہیں کی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ خطے میں ایران اور امریکہ کے درمیان کشیدگی خطرناک حد تک بڑھ چکی ہے، اور صورتحال کسی بھی وقت مزید بگڑ سکتی ہے۔

بین الاقوامی برادری نے فریقین سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی ہے تاکہ خطے میں بڑے پیمانے پر جنگی تصادم سے بچا جا سکے۔

(مزید تفصیلات کا انتظار ہے)