CEO Gayatri Bank Sirnivas sir

ایک بھروسہ مند نام۔  گائتری کوآپریٹیو اربن بینک جگتیال

تازہ خبر تلنگانہ
ایک بھروسہ مند نام۔  گائتری کوآپریٹیو اربن بینک جگتیال
25؍ سالہ کامیاب سفر‘
64 برانچس‘ اور مزید17نئی برانچس کی منظوری
 سی ای او گائتری کو آپریٹیو بینک مسٹر ونمالہ سرنیواس سے بات چیت
Imran zain
عمران زین 
سینئر جرنلسٹ 
جب ملک بھر میں کوآپریٹیو بینکنگ کے ادارے مالی بحران اور عدم اعتماد کا شکار ہو رہے تھے، ایسے نازک دور میں گائتری کوآپریٹیو اربن بینک جگتیال نے اپنے سفر کا آغاز کیا۔ متحدہ آندھرا پردیش میں جگتیال کو مرکز بنا کر بینک کی بنیاد رکھی گئی، اور آج یہ بینک نہ صرف ریاست تلنگانہ بلکہ پورے ہندوستان میں کوآپریٹیو بینکنگ کے میدان میں ایک معتبر، کامیاب اور منفرد شناخت حاصل کر چکا ہے۔
آندھرا پردیش اور تلنگانہ جیسے تلگو ریاستوں میں تیزی سے ترقی کی منازل طے کرتا یہ بینک، ایک برانچ سے شروع ہوکر آج تقریباً 64سے زائد شاخوں کے ساتھ اپنی خدمات فراہم کر رہا ہے۔ مستقبل قریب میں پڑوسی ریاستیں ‘ کرناٹک اور مہاراشٹر میں بھی اس کی شاخیں قائم کرنے کا منصوبہ ہے۔
جنوبی ہند میں سب سے زیادہ شاخیں (برانچیں) گائتری بینک میں ہیںاورتلنگانہ میں کاروباری لحاظ سے اس کا کوئی مقابل نہیںوہیں جنوبی ہند میں سب سے زیادہ کھاتے دارگائتری بینک کے پاس ہیں۔بینک کی سروسز، سہولتیں اور صارف دوست حکمت عملیاں کئی قومی بینکوں سے بہتر اور جدید ہیں، جن میں کھاتہ کھلوانے سے لے کر قرض، ڈیجیٹل بینکنگ، سرمایہ کاری اور دیگر مالی خدمات شامل ہیں۔
اس غیر معمولی ترقی اور اعتماد کی بنیاد جن ہاتھوں نے رکھی وہ ہیں بینک کے چیف ایگزیکٹو آفیسر، ونمالہ سرنیواس۔ اُن کی دور اندیش قیادت، بلاتکان محنت، اور غیر متزلزل عزم نے اس بینک کو محض ایک مالیاتی ادارہ ہی نہیں، بلکہ ایک عوامی خدمت کی تحریک بنا دیا ہے۔ ان کی قیادت میں بینک نے جدید ٹیکنالوجی، شفاف انتظامیہ، اور مالیاتی شمولیت کو اپناتے ہوئے کامیابی کے نئے سنگ میل عبور کیے ہیں۔
 CEO-Gayatri-Bank-Sirnivas-sir
سی ای او گائتری کو آپریٹیو بینک مسٹر ونمالہ سرنیواس
بینک کے سی ای او و نمالہ سرنیواس نے بینک کو ایک چھوٹے ادارے سے ایک بڑے اور معتبر مالیاتی ادارے میں تبدیل کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ ان کی قیادت میں بینک نے نہ صرف مالیاتی ترقی حاصل کی بلکہ صارفین کا اعتماد بھی جیتا۔ گائتری کوآپریٹیو اربن بینک جگتیال نے اپنے قیام کے 25 سالوں میں شاندار ترقی کی ہے۔
بینک کی کامیابی کا راز اس کی شفافیت جدید ٹیکنالوجی کا استعمال صارف دوست خدمات اور وژنری قیادت میں مضمر ہے۔ بینک نے نہ صرف مالیاتی میدان میں کامیابیاں حاصل کیں بلکہ کوآپریٹو بینکنگ کے شعبے میں ایک نئی مثال قائم کی ہےگائتری بینک نے ڈیجیٹل بینکنگ کے میدان میں بھی نمایاں پیش رفت کی ہے۔
نمائندہ رہنمائے دکن جگتیال عمران زین نے گائتری کوآپریٹیو اربن بینک کے سی ای او ونمالہ سرنیواس سے خصوصی گفتگوکی ہےبینک کے سی ای او ونمالہ سرنیواس سے یہ گفتگو نہ صرف بینک کی شاندار کامیابیوں کی جھلک پیش کرتی ہے بلکہ ایک ایسی قیادت کا عکس بھی ہے جو دیانت، ویژن اور خدمت کو اپنا اوڑھنا بچھونا سمجھتی ہےجہاں وہ نہ صرف بینک کی کامیابیوں کا احوال بیان کیے ہیں بلکہ مستقبل کے وژن اور بینکنگ کے بدلتے ہوئے رجحانات پر بھی روشنی ڈالی ہے ۔
ہندوستان کی کوآپریٹیو بینکنگ کی تاریخ میں جب ایک گہرے مالیاتی بحران کا سایہ چھایا ہوا تھا، اس وقت ایک روشن مثال کے طور پر گائتری کوآپریٹیو اربن بینک جگتیال نے جنم لیا گایتری بینک کو 31 دسمبر 1998 کو آر بی آئی سے منظوری ملی گائتری کوآپریٹیو اربن بینک کا قیام 11 ستمبر 2000 کو ہوا، جس کا آغاز 25.11 لاکھ روپے کے شیئر کیپٹل اور 1008 ممبران کے ساتھ کیا گیا۔
 اس وقت، متھیالا لکشمن ریڈی بینک کے صدر تھے، ونامالا سری نواس سی ای او تھے، اور پانچ دیگر ملازمین وہاں کام کرتے تھےاس وقت کوآپریٹو بینکنگ کا شعبہ عدم اعتماد اور مالی بحران کا شکار تھا، لیکن بینک نے شفافیت صارف دوست خدمات اور جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے عوام کا اعتماد حاصل کیا۔ترقی کا سفر اور موجودہ حیثیت بینک نے اپنے قیام کے بعد سے مسلسل ترقی کی منازل طے کیں۔ 2025 تک  809000 کھاتے داروں کی اشتراکیت سے بینک کی کل کاروباری مالیت 49.4523کروڑ روپے تک پہنچ گئی، جس میں 1,889.76 کروڑ روپے کے ڈپازٹس اور 1,365.18 کروڑ روپے کے ایڈوانسز شامل ہیں۔
بینک کی شاخوں کی تعداد 64 ہو چکی ہے، اور مزید 17 نئی شاخوں کے قیام کی منظوری حاصل کی گئی ہےآج 900ملازمین کام کرتے ہیں اور 31؍بینک کی ذاتی عمارتیں ہیں۔بینک کی انتظامیہ مستقبل میں مزید برانچز کے قیام، ڈیجیٹل سہولتوں کی توسیع، اور دیہی علاقوں میں مالیاتی شمولیت کے نئے منصوبے متعارف کروانے کے لیے پرعزم ہے۔۔
 قابل ذکر ہے کہ اس نے ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کی طرف سے چھوٹے بینکوں کو دیا جانے والا سالانہ ایوارڈ مسلسل 19 بار جیتا ہے، جو بہترین خدمات کے لیے ایک خطاب کے طور پر کھڑا ہے۔ فی الحال، گایتری کوآپریٹیو بینک دو تلگو ریاستوں میں 66 برانچوں کے ساتھ ترقی کر رہا ہے، جس کا منافع روپے ہے۔ 27 کروڑ، اور 900 ملازمین ہیںجبکہ بینک کا گراسNPA1.50%اورNet NPA Zero ہے CRAR14.45%ہےآر بی آئی نے مزید 19 شاخیں کھولنے کی اجازت دی ہے۔تلنگانہ میں 14 اور اے پی میں 5 شاخیں قائم کرنے کی تیاریاں جاری ہیں۔بینک میں جلد ہی مزید 200 لوگوں کے لیے ملازمت کے مواقع پیدا ہوں گے۔2009-14 کے درمیان لگاتار 6 بار بینکنگ فرنٹیئرز ایوارڈ۔2013-14 میں نیشنل کوآپریٹو یونین آف انڈیا ایوارڈ۔19 اسکوچ ایوارڈز اور صدر ہند کی طرف سے ایک ایوارڈامل چکا ہے۔
آندھرا پردیش کے بھواناگیری میں بھیماورم اربن کوآپریٹو بینک، حیدرآباد سمتھا مہیلا کوآپریٹیو بینک، اور یادگیری لکشمی نراسمہ سوامی کوآپریٹیو بینک کا انضمام بڑی کامیابی کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔قابل ذکر ہے کہ گایتری بینک ایسے وقت میں بھی مضبوطی سے کھڑا ہے جب ریاست بھر میں بہت سے کوآپریٹو بینک بورڈ تبدیل کر رہے ہیں۔
 اس نے اپنے صارفین میں اعتماد پیدا کرتے ہوئے تیزی سے ترقی کی ہے۔ اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ بینک کے اوقات کار صبح 10 بجے سے شام 7 بجے تک ہوں گے۔ اس کے علاوہ انتہائی کم ڈی ڈی کمیشن وصول کرنے کا فیصلہ کیا گیاہے۔ نیز، بینک نے صرف پوسٹل چارجز کے ساتھ چیک کلیئرنس فراہم کی ہے۔
منٹوں میں نئے اکاؤنٹس کی پیشکش نے بھی صارفین کو اپنی طرف متوجہ کیا۔ اکاؤنٹ ہولڈرز کو روپے کے ایکسیڈنٹ انشورنس کی سہولت فراہم کی جاتی ہے۔ گایتری نربھیا بچت اکاؤنٹ کے ذریعے 1 لاکھ۔ زیرو بیلنس اکاؤنٹ کی سہولت بھی موجود ہے۔بینک نے آدھار انیبلڈ پیمنٹ سسٹم(AEPS) کی سہولت فراہم کی ہے، جو کہ ریاست تلنگانہ میں بہت کم کوآپریٹو بینکوں کے پاس ہے ۔
مزید برآںبینک نے ٹیبلٹ بینکنگ کی سہولت متعارف کروانے کی تیاری کی ہے، اور انٹرنیٹ بینکنگ کی منظوری کے لیے ریزرو بینک آف انڈیا سے رابطہ کیا گیا ہے
بینک نے اپنی توسیع کی حکمت عملی کے تحت دیگر کوآپریٹو بینکوں کا انضمام بھی کیا ہےریاست تلنگانہ کی تشکیل کے بعد آمدنی میں اضافہ اور کاروبار، تجارت اور صنعت پر حکومت کی توجہ کی وجہ سے شاندار نتائج برآمد ہوئے۔ اس تناظر میں بینکوں کی اہمیت بڑھ گئی ہے۔ گایتری بینک پر اعتماد عوام کو قابل رسائی خدمات فراہم کرکے بنایا گیا ہے۔