DIG

 ڈی آئی جی کے گھر سے 7 کروڑ روپے نقدی،سونے چاندی کے زیوارات، قیمتی گاڑیاں برآمد

تازہ خبر
 ڈی آئی جی کے گھر سے 7 کروڑ روپے نقدی،سونے چاندی کے زیوارات، قیمتی گاڑیاں برآمد
سی بی آئی چھاپے مسلسل جاری
 ڈی آئی جی کو 14  دن عدالتی تحویل 
چندی گڑھ: 17؍اکتوبر
(انٹر نیٹ ڈیسک)
پنجاب پولیس کے روپڑ رینج کے ڈی آئی جی ہرچرن سنگھ بھولر اور ان کے مبینہ ساتھی کرشنو کو جمعہ کے روز چندی گڑھ میں سی بی آئی کی خصوصی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں عدالت نے دونوں کو 14 دن کی عدالتی تحویل میں بھیج دیا۔پیشی کے دوران بھولر نے اپنا چہرہ رومال سے ڈھانپ رکھا تھا۔
عدالت کے جج نے انہیں رومال ہٹانے کا حکم دیا۔ میڈیا کے سوال پر بھولر نے مختصراً کہاکہ عدالت انصاف فراہم کرے گی۔ ہرچرن سنگھ بھولر کے وکیل ایچ ایس دھنوا کے مطابق، ان کے موکل کو جمعرات کی صبح تقریباً 11:30 بجے حراست میں لیا گیا، تاہم گرفتاری رات 8 بجے باقاعدہ درج کی گئی۔ ڈی آئی جی کو عدالتی احکامات کے بعد بریل جیل منتقل کر دیا گیا۔
ذرائع کے مطابق، سی بی آئی کی ٹیم نے ڈی آئی جی بھولر کے گھر پر 21 گھنٹے طویل چھاپہ مار کارروائی کی، جس کے دوران 7 کروڑ روپے سے زائد کی نقد رقم، 15 سے زیادہ جائیدادوں کے دستاویزات، آڈی اور مرسڈیز گاڑیوں کی چابیاں، لگژری گھڑیاں، غیر ملکی شراب اور تین ہتھیار برآمد کیے گئے۔

تمام اشیاء کو تحویل میں لے کر سی بی آئی دفتر منتقل کر دیا گیا۔ ہرچرن سنگھ بھولر اور کرشنو کو جمعرات (16 اکتوبر) کو گرفتار کیا گیا تھا۔ کرشنو کو سب سے پہلے سیکٹر 21، چندی گڑھ میں منڈی گوبند گڑھ کے اسکریپ ڈیلر آکاش بٹہ سے 8 لاکھ روپے رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کیا گیا۔
تحقیقات کے مطابق، ڈی آئی جی ہرچرن سنگھ بھولرنے بعد ازاں ڈیلر اور مڈل مین دونوں کو موہالی آفس میں طلب کیا، جہاں سی بی آئی ٹیم نے کارروائی کرتے ہوئے انہیں رشوت وصول کرتے وقت گرفتار کر لیا۔
سی بی آئی کی ایف آئی آر میں درج ہے کہ 2023 میں تاجر آکاش بٹہ کے خلاف سرہند پولیس اسٹیشن میں ایک کیس درج تھا، جس میں الزام تھا کہ اس نے دہلی سے سامان لا کر جعلی رسیدوں کے ذریعے بھٹی میں فروخت کیا۔ ڈی آئی جی بھولر نے مبینہ طور پر اس کیس میں چالان داخل نہ کرنے کے عوض رشوت طلب کی۔
تاجر نے اس بابت سی بی آئی سے شکایت کی، جس پر سی بی آئی نے کارروائی کرتے ہوئے ڈی آئی جی بھولر کو رنگے ہاتھوں گرفتار کر لیا۔سی بی آئی ذرائع کا کہنا ہے کہ کیس کی مزید تفتیش جاری ہے اور ضبط شدہ اثاثوں کی تفصیلی جانچ کی جا رہی ہے