کانسٹیبل کے قتل کے ملز م شیخ ریاض پولیس انکاؤنٹر میں ہلاک
ریاض نے پولیس سے ہتھیار چھین کر گولی مارنے کی کوشش کی: ڈی جی پی شیودھر ریڈی
ظام آباد، 20 اکتوبر
(نمائندہ خصوصی)
تلنگانہ کے شہر نظام آباد میں پیر کے روز اُس وقت سنسنی پھیل گئی جب کانسٹیبل پرمود کے قتل کے مرکزی ملزم اور خطرناک راؤڈی شیٹر شیخ ریاض کو پولیس کی فائرنگ میں ہلاک کر دیا گیا۔ ریاض سرکاری ہسپتال میں زیر علاج تھا، جہاں اُس نے فرار ہونے کی کوشش کے دوران پولیس سے ہتھیار چھین کر فائرنگ کی کوشش کی۔
تلنگانہ کے ڈائرکٹر جنرل آف پولیس بی شیودھر ریڈی نے اپنی ایکس پوسٹ میں واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ پولیس نے ریاض کو قابو میں لینے کی کوشش کی، لیکن اس نےعہدیداروںپر حملہ کرتے ہوئے ان سے بندوق چھیننے اور فائرنگ کرنے کی کوشش کی۔ ڈی جی پی کے مطابق پولیس نے اسے روکنے کی پوری کوشش کی، مگر دورانِ تصادم ریاض کی موت ہوگئی۔اس اچانک واقعہ سے مریضوں اور عملے میں خوف وہراس پھیل گیا
ذرائع کے مطابق ریاض نے ہسپتال کے باتھ روم جانے کا بہانہ بنا کر اچانک پولیس پر حملہ کیا۔ہسپتال کی چوتھی منزل پر زیر علاج ریاض نے مبینہ طور پر فرار ہونے کی کوشش میں مسلح ریزرو کانسٹیبل کا اسلحہ چھیننے کی کوشش کی اس نے ایک اہلکار کو زخمی کیا ۔ پولیس نے فوری جوابی کارروائی کی، جس میں شیخ ریاض موقع پر ہی مارا گیا۔یہ واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا جب ریاض نے اتوار کے روز بھی ایک پولیس اہلکار پر حملہ کیا تھا۔ اُس وقت آصف نامی شہری نے پولیس کی مدد کی تھی، جس پر ریاض نے حملہ کر کے اُسے شدید زخمی کر دیا تھا۔
آصف حیدرآباد کے ہسپتال میں زیر علاج ہے۔دوسری جانب ڈی جی پی بی شیودھر ریڈی نے تلنگانہ پولیس کی جانب سے اپنے شہید کانسٹیبل ایمپلی پرمود کمار کو خراج عقیدت پیش کیا جنہیں ریاض نے بے دردی سے قتل کر دیا تھا۔ انہوں نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ریاست میں امن و امان برقرار رکھنا پولیس کی اولین ذمہ داری ہے اور کسی بھی سنگین مجرم کو سختی سے کچلا جائے گا۔
ڈی جی پی نے اعلان کیا کہ حکومت کی جانب سے پرمود کے خاندان کو ایک کروڑ روپے کی ایکس گریشیا دی جائے گی۔ ساتھ ہی ان کے خاندان کے ایک فرد کو سرکاری ملازمت اور 300 گز کے مکان کی فراہمی کا اعلان کیا گیا۔ مزید برآںپولیس سیکورٹی ویلفیئر فنڈ سے 16 لاکھ روپے اور پولیس ویلفیئر فنڈ سے 8 لاکھ روپے بطور امداد فراہم کیے جائیں گے۔
شیودھر ریڈی نے کہا کہ حکومت اور پولیس محکمہ متوفی کانسٹبل کے خاندان کے ساتھ کھڑا ہے۔ انہوں نے پرمود کی بیوہ پرنیتا اور ان کے تین کمسن بیٹوں سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ ان کی مکمل مالی اور اخلاقی مدد کی جائے گی۔
ریاض کی ہلاکت کے بعد نظام آباد اور اطراف کے علاقوں میں پولیس کی اضافی نفری تعینات کر دی گئی ہے، تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے۔یہ تلنگانہ میں حالیہ عرصے کا ایک اہم انکاؤنٹر مانا جا رہا ہے، جس نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے عزم کو ایک بار پھر نمایاں کر دیا ہے
اتوار کو یہ خبریں گردش کر رہی تھیں کہ ریاض سارنگا پور کے جنگلاتی علاقے میں فائرنگ کے تبادلے میں مارا گیا تھا، لیکن پولیس کمشنر پی سائی چیتنیا نے ان افواہوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ریاض کو زندہ پکڑ لیا گیا ہے اور اسے علاج کے لیے جی جی ایچ میں داخل کرایا گیا ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق، ریاض کی مجرمانہ سرگرمیاں کم عمری ہی سے شروع ہو گئی تھیں۔ وہ صرف 16 سال کی عمر میں جرائم کی دنیا میں قدم رکھ چکا تھا اور اب تک 40 سے زائد مقدمات میں ملوث تھا۔ پولیس کے مطابق، اپنے والد کی کم عمری میں موت کے بعد ریاض نے جرائم کا راستہ اختیار کیا۔
ابتدائی طور پر وہ ایک مقامی بدمعاش گینگ میں شامل ہوا، لیکن بعد میں اس نے اپنا الگ نیٹ ورک بنا لیا اور خود ہی وارداتیں کرنے لگا۔ ریاض بلٹ بائک چوری کرنے میں ماہر تھا۔ پولیس کے مطابق وہ اب تک تقریباً 30 موٹر سائیکلیں چوری کرکے مہاراشٹر میں فروخت کر چکا ہے۔
ان وارداتوں سے حاصل رقم سے وہ عیاشی محفلیں سجاتا تھا تاکہ خود کو طاقتور دکھا سکے۔پولیس نے بتایا کہ اگر کبھی وہ پکڑا جاتا تو چوری شدہ بلٹ بائک کو تباہ کر دیتا تاکہ ثبوت مٹ جائیں
