نظام آباد میں شیٹر ریاض کے انکاؤنٹر کی افواہوں کی تردید

تازہ خبر تلنگانہ
نظام آباد میں شیٹر ریاض کے انکاؤنٹر کی افواہوں کی تردید
سارنگاپور جنگلات میں گرفتاری، زندہ اورپولیس حراست میں۔ سی پی سائی چیتنیا کا بیان 
حیدرآباد:۔16 اکتوبر
 (زین نیوز)
نظام آباد میں ایک کانسٹیبل کے قتل کے بعد مفرور بدمعاش شیٹر ریاض کی گرفتاری پر انکاؤنٹر کی افواہوں نے شہر میں ہنگامہ برپا کر دیا۔ تاہم نظام آباد سٹی پولیس کمشنر (سی پی) سائی چیتنیا نے واضح کیا کہ ملزم ریاض عرب کے ساتھ کوئی انکاؤنٹر نہیں ہوا، وہ پولیس کی حراست میں زندہ ہے اور زیرِ علاج ہے۔ذرائع کے مطابق، یہ افواہیں اس وقت گردش میں آئیں جب اطلاعات ملیں کہ ریاض ضلع نظام آباد کے سارنگاپور جنگلاتی علاقے میں پولیس کے تعاقب کے دوران پکڑا گیا اور بعد ازاں فائرنگ کے تبادلے میں مارا گیا۔
تاہم شہر میں پھیلنے والی ریاض کے انکاؤنٹر کی خبروں نے سنسنی پیدا کردی اس حوالے سے نظام آباد سٹی پولیس کمشنر (سی پی) سائی چیتنیا نے وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا کہ ملزم ریاض کے انکاؤنٹر کی خبریں بے بنیاد ہیں۔ ریاض زندہ ہے اور اس وقت زیرِ علاج ہے۔ اس نے پولیس پر کوئی فائرنگ نہیں کی سی پی کے مطابق، ریاض کو پکڑنے کے دوران اس کا ایک شخص کے ساتھ جھڑپ ہوئی، جس میں وہ زخمی ہوا۔ بعد ازاں پولیس نے اسے تحویل میں لے کر ہسپتال منتقل کیا،جہاں اس کا علاج جاری ہے۔
CP Letter with Riyaz
پولیس کے مطابق، شیٹر ملزم ریاض عرب نے چند روز قبل نظام آباد شہر میں سی سی ایس کانسٹیبل پرمود کا قتل کر دیا تھا۔جمعہ کی شام، سی سی ایس کانسٹیبل پرمود اپنی بھانجی کی تیمارداری کے بعد اپنے بھتیجے آکاش کے ساتھ بائک پر جا رہا تھا کہ راستے میں ملزم ریاض عرب کی اطلاع ملنے پر وہ قلعہ علاقہ پہنچا۔ اس نے ایس آئی وٹھل اور دیگر اہلکاروں کو اطلاع دی اور ملزم کی تلاش شروع کی۔پرمود نے ریاض کو ایک نالے کے قریب گھیر کر پکڑ لیا اور اسے اسٹیشن لے جانے کے لیے اسکوٹر پر بٹھایا۔
 راستے میں ریاض عرب نے اچانک پرمود پر چاقو سے حملہ کر دیا، جس سے وہ موقع پر ہی شدید زخمی ہوگیا۔ جب آکاش نے روکنے کی کوشش کی تو اسے بھی چاقو سے زخمی کیا گیا اور پیچھے آنے والے ایس آئی وٹھل پر بھی حملہ کیا گیا۔پرمود کو ہسپتال لے جایا گیا مگر وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے فوت ہوگیا۔واقعے کے بعد پولیس میں غم و غصہ پھیل گیا۔
سی پی سائی چیتنیا نے ملزم کی گرفتاری کے لیے آٹھ خصوصی ٹیمیں تشکیل دیں اور ضلع بھر میں تلاشی مہم شروع کی گئی۔ پولیس نے تمام راستوں پر ناکہ بندی کرتے ہوئے ملزم کے فرار کے تمام امکانات مسدود کر دیے۔
بالآخر پولیس کو اطلاع ملی کہ ریاض ایک لاری میں چھپا ہوا ہے جو سڑک حادثے میں ملوث تھی۔ پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے اسے پکڑ لیا۔ جھڑپ کے دوران ریاض زخمی ہوا مگر پولیس نے تصدیق کی کہ وہ زندہ ہے۔دوسری جانب کانسٹیبل پرمود کی نعش کو پوسٹ مارٹم کے بعد سرکاری اعزاز کے ساتھ آخری رسومات ادا کردیں  گئیں۔
پولیس کے اعلیٰ افسران، اہلکاروں اور شہریوں کی بڑی تعداد نے آخری رسومات میں شرکت کی اور ان کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا۔پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم سے تفتیش جاری ہے اور جلد ہی مکمل حقائق عوام کے سامنے لائے جائیں گے