دہلی کی ساؤتھ ایشین یونیورسٹی میں 18 سالہ طالبہ کے ساتھ جنسی زیادتی
زبردستی اسقاطِ حمل کی گولیاں کھلانے کی کوشش ۔، چار ملزم فرار
نئی دہلی: ۔15؍اکتوبر
(انٹرنیٹ ڈیسک)
ایک ہولناک واقعہ میں، ساؤتھ ایشین یونیورسٹی (SAU) کی ایک 18 سالہ بی ٹیک طالبہ کو کیمپس میں ایک سیکورٹی گارڈ سمیت چار افراد نے مبینہ طور پر جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ لواحقین نے اپنی شکایت میں کہا ہے کہ اسے اتارنے اور زبردستی اس کے گلے میں گولی ڈالنے کی کوشش کی گئی
یہ واقعہ اتوار کو پیش آیا۔ پولیس نے منگل کو اس کی شکایت پر بھارتیہ نیا سنہتا کی دفعہ 70 (گینگ ریپ) اور 62 (عمر قید کی سزا کے قابل جرم کا ارتکاب کرنے کی کوشش) کے تحت ایف آئی آر درج کی۔ لواحقین کا بیان ضلع مجسٹریٹ کی عدالت میں ریکارڈ کرایا گیا ہے۔
متاثرہ نے پولیس کو دی گئی شکایت میں بتایا کہ چار افراد نے یونیورسٹی کیمپس میں اس پر حملہ کیا، اس کی ٹی شرٹ پھاڑ دی اور پتلون اتارنے کی کوشش کی۔شکایت کے مطابق، جب متاثرہ نے مزاحمت کی تو ایک ملزم نے اس کی ران پر پاؤں رکھ دیا اور دوسرے نے اس کی آنکھوں میں انگلیاں ڈال دیں۔
مزید یہ کہ ایک شخص نے زبردستی اس کا منہ کھول کر اسے اسقاطِ حمل کی دوا کھلانے کی کوشش کی، تاہم دوا دینے کی وجہ واضح نہیں ہو سکی۔پولیس کے مطابق متاثرہ، جو بی ٹیک کے پہلے سال کا طالب علم ہے، 13 اکتوبر کی صبح کیمپس میں زخمی حالت میں پایا گیا۔ اس کی شکایت پر ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے جبکہ چاروں ملزمان فرار ہیں۔
شکایت میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ واقعے سے چند دن قبل ایک شخص، جس کی شناخت آریان یش کے نام سے ہوئی، نے متاثرہ کو ای میل اور سوشل میڈیا پر فحش اور دھمکی آمیز پیغامات بھیجے تھے۔ بعد میں واٹس ایپ اور ٹیلی گرام پر بھی دھمکی آمیز پیغامات موصول ہوئے، جن میں بھیجنے والے نے متاثرہ کی تصویر کو ایڈٹ کرکے عریاں حالت میں پھیلانے کی دھمکی دی، اگر وہ ایک گھنٹے کے اندر یونیورسٹی کے گیٹ نمبر 3 پر نہ پہنچی۔
ڈری سہمی ہوئی طالب علم ہاسٹل سے باہر گئی تو چار ملزمان نے اسے پکڑ لیا۔ متاثرہ نے الزام لگایا کہ ایک نے اس کے سر پر وار کیا، دوسرے نے آنکھوں پر حملہ کیا، جبکہ ایک نے زبردستی دوا دینے کی کوشش کی۔ اسی دوران یونیورسٹی کا ایک ملازم وہاں پہنچا تو حملہ آور فرار ہوگئے۔بعد میں طالبہ کے ساتھی اسے ہاسٹل واپس لے گئے۔
پولیس نے بتایا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کرلی گئی ہے اور حملہ آوروں کی شناخت کے لیے کارروائی جاری ہے۔جنوبی دہلی کے ڈی سی پی انکیت چوہان کے مطابق، کیمپس سے سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کی جا رہی ہے اور تمام شواہد کی بنیاد پر ملزمان کا پتہ لگایا جا رہا ہے۔
یونیورسٹی انتظامیہ نے واقعے کی تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے جسے دس دن کے اندر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ واقعے کے بعد کیمپس میں احتجاجی مظاہرے شروع ہوگئے، جہاں طلباء نے آٹھ گھنٹے سے زائد وقت تک انتظامی عمارت کے باہر دھرنا دیا۔
