Jeevan Reddy with Minister

ہم کوئی کرایہ دار نہیں بلکہ کانگریس کے لیے لڑنے والے مخلص سپاہی ہیں

تازہ خبر تلنگانہ
ہم کوئی کرایہ دار نہیں بلکہ کانگریس کے لیے لڑنے والے مخلص سپاہی ہیں
 پارٹی کارکنوں کے حق تلفی پر سخت ناراضگی کا اظہار
بی آر ایس رہنماؤں کو یکطرفہ طور پر عہدے دینے پر جیون ریڈی برہم
جگتیال:۔ 16 اکتوبر
 (زین نیوز)
تلنگانہ کے سابق وزیر اور کانگریس کے سینئر رہنما تاٹپرتی جیون ریڈی نے دھرم پوری اسمبلی حلقہ کے کیمپ آفس میں وزیر ادلور لکشمن کمار سے ملاقات کے دوران سخت برہمی کا اظہار کیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بیربور منڈل کے شری لکشمی نارسمہا سوامی دیوستھان کمیٹی میں نئی تقرریوں کے دوران کانگریس کے دیرینہ کارکنوں کے ساتھ ناانصافی کی گئی ہے اور عہدے بی آر ایس قائدین کے حوالے کر دیے گئے ہیں۔
اس موقع پر بیربور منڈل کے کانگریس قائدین بھی جیون ریڈی کے ہمراہ موجود تھے۔جیون ریڈی نے واضح الفاظ میں کہا کہ دہائیوں سے کانگریس کا پرچم بلند رکھنے والے اور پارٹی کے لیے مسلسل قربانیاں دینے والے مخلص کارکنوں کو دانستہ طور پر نظرانداز کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ چاہے کوئی مندر کمیٹی ہو یا کوئی سرکاری عہدہ سب بی آر ایس کے رہنماؤں کے قبضے میں دیے جا رہے ہیں۔
یہ کانگریس کارکنوں کی محنت اور وفاداری کے ساتھ ناانصافی ہے۔سابق وزیر نے الزام لگایا کہ پیمبٹلہ مندر کمیٹی کے علاوہ دیگر تمام مندر کمیٹیوں میں بی آر ایس کے حامیوں کو شامل کیا گیا ہے۔انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ پولاس پاؤلسیشور سوامی مندر کمیٹی میں چپہ دنڈی حلقہ کے سابق ایم ایل اے کے حامیوں کو رکن بنایا گیا جبکہ کمیٹی کے چیئرمین کا عہدہ  ٹی آرایس کے سابق وزیر کوپپولا ایشور کے قریبی ساتھیوں کے سپرد کیا گیا جو مکمل طور پر غیر منصفانہ اقدام ہے۔
جیون ریڈی نے جذباتی انداز میں کہا کہ ہم راہول گاندھی کے نظریات پر چلنے والے، بابا صاحب امبیڈکر اور گاندھی جی کے آئین کے محافظ ہیں۔ پھر بھی ہمیں بار بار نظرانداز کیا جا رہا ہے۔ یہ رویہ نہ صرف ناانصافی بلکہ پارٹی کے اصولوں کے بھی خلاف ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم کوئی کرایہ دار نہیں بلکہ پارٹی کے مالک ہیں۔ ہم کانگریس کے لیے لڑنے والے مخلص سپاہی ہیں، نہ کہ اقتدار کے لیے دوڑنے والے۔جیون ریڈی نے سخت لہجے میں سوال اٹھایا کہ آخر یہ گوری شنکر انفرا پرائیویٹ لمیٹڈ کون ہے؟ اور اسے اتنی اہمیت کیوں دی جا رہی ہے؟
عوامی امور میں نجی کمپنیوں کو کیوں ترجیح دی جا رہی ہے؟آخر میں وزیر ادلور لکشمن کمار نے جیون ریڈی کے اعتراضات اور تحفظات کو سنجیدگی سے سنتے ہوئے یقین دہانی کرائی کہ وہ اس معاملے کو پارٹی کی اعلیٰ قیادت کے علم میں لائیں گے تاکہ مناسب کارروائی عمل میں لائی جا سکے۔
سیاسی حلقوں میں جیون ریڈی کا یہ بیان خاصی سیاستی ہلچل کا باعث بن گیا ہے، اور یہ قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ کانگریس کے اندر اختیارات اور عہدوں کی تقسیم پر اختلافات مزید شدت اختیار کر سکتے ہیں۔