تیل کی تنصیبات پر حملوں کے بعد ایران نے اسرائیل پر میزائل داغے، 10 ہلاک
ایران کا آبنائے ہرمز ( تہران آبی گزرگاہ )کو بند کرنے پر غور۔میڈیا رپورٹس
نئی دہلی :۔15؍جون
(زین نیوزانٹرنیشنل ڈیسک)
ایران اور اسرائیل نے ہفتہ کی رات گئے ایک بار پھر ایک دوسرے پر کئی میزائل داغے۔ دونوں ممالک کے درمیان گزشتہ 48 گھنٹوں سے تنازع جاری ہے۔ دو روزہ جنگ میں اب تک 138 ایرانی مارے جا چکے ہیں جن میں 9 ایٹمی سائنسدان اور 20 سے زائد ایرانی کمانڈر بھی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ 350 سے زائد زخمی ہیں۔ ایران کے دارالحکومت تہران سمیت 7 ریاستوں میں فضائی دفاعی نظام کو فعال کر دیا گیا ہے۔
اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ اس نے تہران میں وزارت دفاع کو نشانہ بنایا ہے۔ اس کے علاوہ تہران اور بوشہر میں آئل ڈپو اور گیس ریفائنری سمیت 150 سے زائد اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔غیر سرکاری خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق اسرائیل نے اتوار کی صبح تہران میں ایرانی وزارت دفاع کے ہیڈ کوارٹر کو نشانہ بنایا۔
ایرانی حکام نے یہ بھی کہا کہ تہران کے شمال مغرب میں واقع شاہران آئل ڈپو کو اسرائیل نے نشانہ بنایا۔غیر سرکاری خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق اسرائیل نے اتوار کی صبح تہران میں ایرانی وزارت دفاع کے ہیڈ کوارٹر کو نشانہ بنایا۔
اسرائیلی حملے کے نتیجے میں آگ لگنے کے بعد ایران نے دنیا کی سب سے بڑی گیس فیلڈ ’ساوتھ پارس‘ میں جزوی طور پر پیداوار معطل کر دی ہے۔جنوبی ایران کے صوبہ بوشہر کے ساحل کے قریب واقع یہ ہے، ’ساوتھ پارس‘ کہلاتا ہے اور ایران کی زیادہ تر گیس یہیں پیدا ہوتی ہے۔ یہ ریفائنری روزانہ تقریباً 125 ملین کیوبک میٹر گیس پراسیس کرتی ہے
ایرانی حکام نے یہ بھی کہا کہ تہران کے شمال مغرب میں واقع شاہران آئل ڈپو کو اسرائیل نے نشانہ بنایا۔ تسنیم نیوز کا کہنا ہے کہ آپریشنل اور ریسکیو فورسز جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں اور تاحال آگ بجھانے میں مصروف ہیں۔ایرانی میڈیا کا کہنا ہے کہ گزشتہ دو دنوں کے دوران اسرائیلی حملوں میں کم از کم 80 افراد ہلاک اور 800 زخمی ہوئے ہیں۔ جاں بحق ہونے والوں میں 20 بچے بھی شامل ہیں۔
ایران نے بھی جوابی کارروائی کرتے ہوئے اسرائیل پر 150 سے زائد میزائل داغے ہیں۔ اس حملے میں 13 اسرائیلی ہلاک اور 300 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ ایران نے اسرائیل کے 3 ایف 35 طیارے مار گرانے کا دعویٰ بھی کیا ہے۔
ایران نے اسرائیل پر حملہ کرنے کے لیے ایک نیا اور جدید بیلسٹک میزائل استعمال کیا ہے۔ یہ پہلی بار ہفتہ۔اتوار کی رات کو فائر کیا گیا تھا۔فارس نیوز کے مطابق اس میزائل کا نام "حج قاسم” ہے جو قدس فورس کے سابق کمانڈر قاسم سلیمانی کے نام پر رکھا گیا ہے۔ سلیمانی عراق میں امریکی حملے میں شہید ہوئے تھے
میڈیا رپورٹس کے مطابق، ایران نے حیفا اور تل ابیب کے قریب سمیت پورے اسرائیل کے اہداف پر میزائل داغے ، جس میں کم از کم 10 افراد ہلاک ہوئے۔یہ حملے اس وقت ہوئے جب اسرائیلی افواج نے پورے ایران میں شہری اور توانائی کے بنیادی ڈھانچے پر بمباری کی، جس سے تہران میں شاہران تیل کی تنصیب میں آگ بھڑک اٹھی۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے "ایرانی حکومت کے جوہری ہتھیاروں کے منصوبے سے متعلق” مقامات کو نشانہ بنایا۔
ایران آبنائے ہرمز ( تہران آبی گزرگاہ )کو بند کرنے پر غور کر رہا ہے ، ایرانی خبر رساں ایجنسی IRINN نے اہم قدامت پسند قانون ساز اسماعیل کوساری کے حوالے سے اطلاع دی ہے، کیونکہ اسرائیل کے ساتھ تنازعہ شدت اختیار کر رہا ہے۔ایرانی قانون ساز کا کہنا ہے کہ تہران آبی گزرگاہ کو بند کرنے پر غور کر رہا ہےجسے ‘دنیا کا سب سے اہم آئل ٹرانزٹ چوک پوائنٹ کہا جاتا ہے۔
اس اقدام سے تیل کی قیمتیں بڑھ جائیں گی اور جنگ کے پھیلنے کا خطرہ ہو گا۔ تو اسٹریٹجک آبی گزرگاہ کیا ہے اور یہ عالمی تجارت کے لیے کیوں ضروری ہے؟
