پیرس میں لوور میوزیم سے نپولین کے 9 قیمتی زیورات چوری
پیرس: ۔19؍اکتوبر
(زیڈ این نیوز سرویس)
فرانس کے تاریخی لوور میوزیم میں ایک دلیرانہ چوری نے حکام کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ اتوار کی صبح تقریباً 9 بجے چوروں نے میوزیم کی دیوار توڑ کر اور ڈسک کٹر سے کھڑکی کاٹ کر اندر داخل ہوکر صرف 7 منٹ میں نپولین اور ایمپریس جوزفین کے 9 قیمتی زیورات چرا لیے۔فرانسیسی وزیرِ ثقافت رشیدہ داتی نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ "چوری آج صبح میوزیم کے کھلتے ہی پیش آئی۔
"ابتدائی تحقیقات کے مطابق چور انتہائی تربیت یافتہ پیشہ ور تھے جو دیوار پھلانگ کر اندر داخل ہوئے اور مخصوص گیلری کو نشانہ بنایا جہاں نپولین کے تاریخی زیورات رکھے گئے تھے۔چوری شدہ نوادرات میں سب سے قیمتی یوجینی کراؤن (Eugénie Crown) بھی شامل تھا، جو 1855 میں نپولین کی اہلیہ مہارانی یوگینی ڈی مونٹیجو کے لیے تیار کیا گیا تھا۔
یہ تاج ہزاروں ہیروں اور زمردوں سے مزین تھا۔ تاہم، موقع سے ملنے والے شواہد کے مطابق تاج کے کچھ حصے چوری کے دوران ٹوٹ گئے۔میوزیم انتظامیہ نے چوری کے فوراً بعد لوور کو پورے دن کے لیے بند کر دیا۔ فرانسیسی وزیرِ داخلہ لارینٹ نونیز نے اس واقعے کو "تاریخ کی سب سے بڑی میوزیم ڈکیتیوں میں سے ایک” قرار دیا۔ وزارتِ داخلہ کے بیان کے مطابق تفتیش شروع کر دی گئی ہے اور چوری شدہ اشیاء کی تفصیلی فہرست تیار کی جا رہی ہے۔
نونیز نے بتایا کہ چوروں نے جدید طریقے استعمال کیے — وہ ٹرک پر لگی سیڑھی کے ذریعے میوزیم کی دیوار تک پہنچے، ڈسک کٹر سے کھڑکی کاٹ کر اندر داخل ہوئے اور مال بردار لفٹ کے ذریعے براہِ راست اس گیلری تک پہنچے جہاں نپولین اور جوزفین کا شاہی خزانہ رکھا تھا۔پولیس کے مطابق، تین چور اس واردات میں ملوث تھے۔ دو اندر داخل ہوئے جبکہ تیسرا باہر پہرہ دیتا رہا۔ انہوں نے زنجیروں جیسے اوزاروں سے شیشے اور تالے توڑے اور پھر T-Max اسکوٹر پر فرار ہوگئے، البتہ جائے وقوعہ پر ایک ٹرک اور سیڑھی چھوڑ گئے جنہیں پولیس نے قبضے میں لے لیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ چوروں نے نپولین کے شاہی ذخیرے سے ہار، بروچ، ٹائرا اور دیگر زیورات چرا لیے، جن کی مجموعی مالیت کا ابھی تخمینہ نہیں لگایا گیا۔ذرائع کے مطابق، فرانسیسی حکام کو شبہ ہے کہ چور غیر ملکی ہو سکتے ہیں۔ پولیس کی Banditry Repression Brigade (BRB) اور انسدادِ ثقافتی اسمگلنگ یونٹ مشترکہ طور پر تحقیقات کر رہے ہیں۔ تفتیشی ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی کسی امیر نجی کلیکٹر کے کہنے پر کی گئی ہو سکتی ہے جو ان زیورات کو بلیک مارکیٹ کے بجائے ذاتی ملکیت میں رکھنا چاہتا ہے۔
چوری کی خبر پھیلتے ہی میوزیم کے باہر افراتفری مچ گئی۔ ہزاروں سیاح، جو صبح کے وقت داخلے کے منتظر تھے، مایوس واپس لوٹ گئے۔ایک برطانوی سیاح نے بتایاکہ ہم صبح 10 بجے پہنچے تو ہزاروں لوگ قطار میں تھے۔ اچانک اعلان ہوا کہ چوری کے باعث میوزیم بند کر دیا گیا ہے۔ پولیس اور فوجی گاڑیاں پہنچ گئیں، سب کو باہر نکال دیا گیا۔
”لوور میوزیم دنیا کا سب سے زیادہ دیکھا جانے والا عجائب گھر ہے، جس میں تقریباً 3,80,000 قیمتی نوادرات محفوظ ہیں جن میں سے 35,000 عوام کے لیے نمائش پر رکھی جاتی ہیں۔ یہاں کے مشہور فن پاروں میں مونا لیزا اور وینس ڈی میلو شامل ہیں۔میوزیم کی چوری کی تاریخ بھی دلچسپ ہے۔
1911 میں ایک ملازم نے مونا لیزا کی پینٹنگ چوری کر لی تھی، جو دو سال بعد فلورنس سے برآمد ہوئی۔ حال ہی میں نومبر 2024 میں بھی کلہاڑیوں سے لیس چوروں نے میوزیم سے سات قیمتی بکس چرا لیے تھے۔یہ تازہ واقعہ نہ صرف فرانسیسی ثقافتی ورثے کے لیے بڑا دھچکا ہے بلکہ دنیا بھر کے میوزیمز میں سیکیورٹی اقدامات پر نئے سوالات بھی اٹھا رہا ہے
